[attachment=0]best_quality_new_beautiful_shab_e_meraj_images-800x600.jpg[/attachment]
Mirage-un-Nabi (SAW)
Mirage-un-Nabi (SAW)
[attachment=0]best_quality_new_beautiful_shab_e_meraj_images-800x600.jpg[/attachment]
- alishah347
- Gold Contributor
- Posts: 1929
- Joined: 03 Oct 2013, 1:23 am
- Location: Lahore
- Has thanked: 192 times
- Been thanked: 213 times
- alishah347
- Gold Contributor
- Posts: 1929
- Joined: 03 Oct 2013, 1:23 am
- Location: Lahore
- Has thanked: 192 times
- Been thanked: 213 times
Re: Mirage-un-Nabi (SAW)
سُبْحٰنَ الَّذِیۡۤ اَسْرٰی بِعَبْدِہٖ لَیۡلًا مِّنَ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ اِلَی الْمَسْجِدِ الۡاَقْصَا الَّذِیۡ بٰرَکْنَا حَوْلَہٗ لِنُرِیَہٗ مِنْ اٰیٰتِنَا ؕ اِنَّہٗ ہُوَ السَّمِیۡعُ الْبَصِیۡرُ
(۱)
(پ١٥، بنى اسرائيل:١)
ترجمهٔ کنزالایمان: پاکی ہے اسے جو راتوں رات اپنے بندے کو لے گیا مسجدِ حرام (خانہ کعبہ) سے مسجدِ اقصا (بیت المقدس) تک جس کے گردا گرد ہم نے بَرَکت رکھی کہ ہم اسے اپنی عَظِیم نِشانیاں دِکھائیں بے شک وہ سنتا دیکھتا ہے
رَجَب کا مبارک مہینہ کی ستائیسویں شب، اس مبارک رات میں اللہ عَزَّ وَجَلَّ اپنے محبوب صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کو وہ شَرَف عطا فرماتا ہے کہ نہ کسی کو مِلا نہ ملے گا۔ یہ وہ حیرت انگیز واقعہ تھا کہ سننے والے دَنگ رہ جاتے ہیں، عقل کو دولتِ کُل سمجھنے والوں کے کفر واِنکار میں اِضافہ ہوتا ہے جبکہ کامِلُ الْاِیمان خُوش نصیبوں کا ایمان اور بڑھ جاتا ہے۔
اس حیرت انگیز واقِعے کو مِعْرَاج کہا جاتا ہے،
واقعہ معراج ہجرت سے پانچ سال قبل پیش آیا جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنی چچازاد بہن ام ہانی کے گھر آرام فرما تھے. اللہ کے حکم سے حضرت جبرائیل علیہ السلام پچاس ہزار فرشتوں کی برات اور براق لے کر نبی آخرالزماں صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا، اے اللہ کے رسول، آپ کا رب آپ سے ملاقات چاہتا ہے، چناں چہ سوئے عرش سفر کی تیاریاں ہونے لگیں.
سفر معراج کے اسرار ورموز کو سمجھنا انسانوں کے لئے ممکن نہیں، اصل تو اللہ اور اس کے محبوب پیغمبر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہی جانتے ہیں. ہمارے احاطہ علم میں تو صرف یہی بات سمجھ میں آتی ہے کہ یہ حضور سرورکونین صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی حیات طیبہ کا ناقابل فراموش اور اہم ترین واقعہ ہے جس میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر تمام عالمین کے اسرارورموز اور حقائق کو منکشف کیا گیا. آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے یہ سفر جسمانی حالت میں عین حالت بیداری میں کیا ۔
(۱)
(پ١٥، بنى اسرائيل:١)
ترجمهٔ کنزالایمان: پاکی ہے اسے جو راتوں رات اپنے بندے کو لے گیا مسجدِ حرام (خانہ کعبہ) سے مسجدِ اقصا (بیت المقدس) تک جس کے گردا گرد ہم نے بَرَکت رکھی کہ ہم اسے اپنی عَظِیم نِشانیاں دِکھائیں بے شک وہ سنتا دیکھتا ہے
رَجَب کا مبارک مہینہ کی ستائیسویں شب، اس مبارک رات میں اللہ عَزَّ وَجَلَّ اپنے محبوب صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کو وہ شَرَف عطا فرماتا ہے کہ نہ کسی کو مِلا نہ ملے گا۔ یہ وہ حیرت انگیز واقعہ تھا کہ سننے والے دَنگ رہ جاتے ہیں، عقل کو دولتِ کُل سمجھنے والوں کے کفر واِنکار میں اِضافہ ہوتا ہے جبکہ کامِلُ الْاِیمان خُوش نصیبوں کا ایمان اور بڑھ جاتا ہے۔
اس حیرت انگیز واقِعے کو مِعْرَاج کہا جاتا ہے،
واقعہ معراج ہجرت سے پانچ سال قبل پیش آیا جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنی چچازاد بہن ام ہانی کے گھر آرام فرما تھے. اللہ کے حکم سے حضرت جبرائیل علیہ السلام پچاس ہزار فرشتوں کی برات اور براق لے کر نبی آخرالزماں صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا، اے اللہ کے رسول، آپ کا رب آپ سے ملاقات چاہتا ہے، چناں چہ سوئے عرش سفر کی تیاریاں ہونے لگیں.
سفر معراج کے اسرار ورموز کو سمجھنا انسانوں کے لئے ممکن نہیں، اصل تو اللہ اور اس کے محبوب پیغمبر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہی جانتے ہیں. ہمارے احاطہ علم میں تو صرف یہی بات سمجھ میں آتی ہے کہ یہ حضور سرورکونین صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی حیات طیبہ کا ناقابل فراموش اور اہم ترین واقعہ ہے جس میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر تمام عالمین کے اسرارورموز اور حقائق کو منکشف کیا گیا. آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے یہ سفر جسمانی حالت میں عین حالت بیداری میں کیا ۔
- Shahid Geo
- Moderator
- Posts: 9897
- Joined: 16 Jun 2013, 9:51 pm
- Has thanked: 6409 times
- Been thanked: 3208 times
Who is online
Users browsing this forum: Claude, Google Adsense and 3 guests